میش رقم کا آٹھواں نکشتر ہے اور آنے والے کی فتح سے ہمارے لیے نتائج ظاہر کرتے ہوئے رقم یونٹ کا اختتام کرتا ہے ۔ میش ایک زندہ مینڈھے کی تصویر ہے جس کا سر اونچا ہوتا ہے ۔ آج کی کنڈلی میں اگر آپ 21 مارچ سے 20 اپریل کے درمیان پیدا ہوئے ہیں تو آپ میش ہیں ۔ لہذا قدیم رقم کے اس جدید ستوتیش کنڈلی پڑھنے میں ، آپ محبت ، خوش قسمتی ، دولت ، صحت ، اور اپنی شخصیت کے بارے میں بصیرت حاصل کرنے کے لیے میش کے لیے کنڈلی کے مشورے پر عمل کرتے ہیں ۔
لیکن ابتدا میں ایریس کا کیا مطلب تھا ؟
خبردار رہیں! اس کا جواب دینے سے آپ کی کنڈلی غیر متوقع طریقوں سے کھل جائے گی ، جو آپ کو صرف اپنی کنڈلی کے نشان کی جانچ کرتے وقت آپ کے ارادے سے مختلف سفر پر لے جائے گی ۔
ورگو میں ، ہم نے دیکھا کہ قرآن اور بائبل بیان کرتے ہیں کہ اللہ نے رقم کے برج کو بنی نوع انسان کے آغاز سے ہی نشانیوں کے طور پر بنایا ہے ۔ ستاروں کی اس قدیم کہانی میں ، ہر باب تمام لوگوں کے لیے تھا ۔ لہذا اگر آپ جدید کنڈلی کے لحاظ سے میش نہیں ہیں تو بھی ، میش کی قدیم ستوتیش کی کہانی جاننے کے قابل ہے ۔
ستاروں میں برج میش
یہاں یہ ستارے ہیں جو برج میگھ کی شکل بناتے ہیں – کیا آپ ایک مینڈھے (نربھیڑ) کا شکل بناتے ہوئے کچھ دیکھ سکتے ہیں جسکا سر اس تصویر میں اونچا کرکے رکھا گیا ہے ؟
یہاں تک کہ برج میگھ میں ستاروں کو لکیروں سے جوڑنے کے باوجود بھی ایک مینڈھے کی تصویر نہیں بنتی توپھر ابتدائی نجومیوں نے ان ستاروں سے ایک زندہ مینڈھے کی بابت کیسے سوچا ہوگا ؟
مگر جس طرح سے ہم انسانی تاریخ کو جانتے ہیں یہ نشانی پیچھے کو جاتی ہے – یہاں مصر کے ڈینڈ را مندر ایک منطقہ البروج کی تصویر ہے جو کہ 2000 سال سے بھی زیادہ پرانا ہے – برج میگھ کے ساتھ جسکو لال رنگ سے دائرہ کھینچا گیا ہے –
ذیل کے نقشوں میں برج میگھ کے کچھ روایاتی تصا ویر ہیں جو نجوم کے ہیں جسے ہم جانتے ہیں کہ بہت پیچھے ان کا استععال ہوا ہے –
مینڈھے کے کیا معنے ہیں ؟
آپکے اور میرے لئے اسکی کیا نشانی ہے ؟
میش کے اصل معنی
برج مکر کے سا تھ آگے والی بکری مر گئی تھیتاکہ مچھلیاں جی سکیں مگر برج حرط کا گروہ ابھی بھی مچھلیوں کو پکڑے ہوئے ہے –جو جسمانی نا پاکی اور موت کے لئے ایک غلامی باقی رہ جاتی ہے – ہم بہت سی مصیبتوں اور تکلیفوں کے ساتھ جیتے ہیں –بوڑھے ہوتے اور مرجاتے ہیں ! مگر ہمارے پاس جسمانی قیامت کے لئے ایک بڑی امید ہے – برج میگھ کے آگے کا پیر برج حرط کے گروہ کی طرف بڑھا ہوا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ کیسے وا قع ہوگا – اس بکری (مکر راشی) کے ساتھ ایک عجیب چیز واقع ہوا تھا جو مر گیئ تھی –انجیل شریف اسکو اس طرح سے بیان کرتی ہے
تب میں نے دیکھا کہ ایک میمنہ تخت کے بیچوں بیچ کھڑا تھا اور اسکے اطراف چاروں جاندار تھے میمنہ ذبح کیا ہوا معلوم ہو تا تھا اسکے سات سینگ اور سات آنکھیں تھیں یہ خدا کی سات روحیں تھیں جو تمام دنیا میں بھیجی گئیں۔ 7 میمنہ نے آکر اس لپٹے ہو ئے طومار کو اس ہستی کے داہنے ہاتھ سے لے لیا جو تخت پر تھا۔ 8 جیسے ہی میمنہ نے طومار لیا چار جانداروں اور چوبیس بزرگ اس میمنہ کے سامنے جھک گئے ہر ایک کے ہاتھ میں بربط اور عود سے بھرے ہو ئے سو نے کے پیا لے تھے یہ عود کے پیا لے خدا کے مقدّس لوگوں کی دعائیں ہیں۔ 9 اور اُن سبھی نے میمنہ کے لئے ایک نیا گیت گانا شروع کیا کہ:
“تو ہی اس طور کو لینے
اور مہریں کھو لنے کے قابل ہے
کیوں کہ تو نے ذبح ہو کر
اپنا خون دیکر تو نے ہر قبیلہ ہر زبان ہر نسل کی قوم کے لوگوں کو
خدا کے لئے خرید لیا۔
10 اور ان لوگوں میں سے تو نے ایک بادشاہت قائم کی اور ان لوگوں کو خدا کا کاہن بنایا
اور یہ زمین پر حکومت کریں گے۔”11 تب میں نے بے شمار فرشتوں کو دیکھا اور انکی آوازیں سنیں وہ اور وہ تخت اور ان بزرگوں اور جانداروں کے اطراف تھے۔جن کا شمار لاکھوں اور لاکھوں ،کروڑوں اور کروڑوں میں تھا۔ 12 فرشتوں نے با آواز بلند کہا:
“میمنہ جو ذبح ہوا وہی طاقت ،دولت،حکمت،قوت،عزت،جلال
اور تعریف کے لائق ہے۔”13 تب میں نے ہر جاندار جو آسمانوں اور زمین پر ،زمین کے نیچے اور سمندری مخلوق اور وہاں کائنات کے تمام جانداروں کو کہتے سنا:
“سب تعریفیں اور عزّت،اور جلال،اور قدرت اور اختیار ہمیشہ ہمیشہ کے لئے
Revelation 5:6-14
اس میمنہ کے لئے اور اس ذات کے لئے ہے جو تخت پر بیٹھا ہے۔”
میش-زندہ برّہ!
عجیب وغریب خبر، جوانسانی تاریخ کی ابتدا سے منصوبہ کیا ہوا تھا ، وہ یہ ہے کہ برّہ حالانکہ زبح کیا گیا تھا مگر وہ دوبارہ سے زندہ ہو جاتا ہے –وہجو برّہ زبح ہوا تھا وہ کون تھا ؟ نبی حضرت یح یا حضرت ابراہیم کی قربانی کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ حضرت عیسی ال مسیح ہیں –
دُوسرے دِن اُس نے یِسُوعؔ کو اپنی طرف آتے دیکھ کر کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔
John 1:29
نبی حضرت عیسی علیہ السلام اپنی مصلوبیت کے تیسرے دن مردوں میں سے جی اٹھے ، اپنے شاگردوں کے ساتھ رہنے کے 40 دن بعد انجیل کہتی ہے کہ وہ آسمان پر سعود فرما گئے – سو وہی برّہ آسمان میں آ ج تک بلکہ ابھی بھی زندہ اور ہمیشہ تک زندہ رہیگا جس طرح برج میگھ ظاہر کرتا ہے –بعد میں اسی رویا یوحنا نے اسکو دیکھا :
9اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر ایک قَوم اور قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان کی ایک اَیسی بڑی بِھیڑ جِسے کوئی شُمار نہیں کر سکتا سفید جامے پہنے اور کھجُور کی ڈالِیاں اپنے ہاتھوں میں لِئے ہُوئے تخت اور برّہ کے آگے کھڑی ہے۔ 10اور بڑی آواز سے چِلاّ چِلاّ کر کہتی ہے کہ نجات ہمارے خُدا کی طرف سے ہے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور برّہ کی طرف سے۔
Revelation 7:9-10
یہ وہ بڑا ہجوم ہے جو برج حرت کی مچھلیوں کے ساتھ نشان د ہی کیا گیا ہے جو بررے کے پاس آے ہوئے ہیں مگر اب وہ جماعت نا پاکی اور موت لئے ہوئے ہے جو اسکی پہونچ کو توڑ رہی ہے – برج میگھ نے جماعتوں (گروہوں) کو توڑ ڈالا ہے جو حرت کے مچھلییوں کو پکڑے ہوئے ہیں – انہوں نے نجات کی معموری اور ابدی زندگی کو حاصل کیا ہے
قدیم تحریوں میں برج میگھ کا زائچہ (ہوروسکوپ)
لفظ ‘ہوروسکوپ’ یونانی لفظ ‘ہورو’ کا بنیادی لفظ ہے جس کے معنی ہیں (وقت) اور پیغمبرانہ تحریر وں جیسے مرقس میں کی ایک اہم اوقات کا بیان ہے مگر برج کنیا سے لیکر برج حرت کے اوقات تک تحریروں میں پڑھتے آ رہے ہیں – مگر زائچہ میں ایک دوسرا یونانی لفظ ہے برج عقرب جوبرج میگھ کی عبارت کو با ہرلے آتی ہے –عقرب کے معنی ہیں کسی پر نگاہ کرنا ، سوچنا ، غور کرنا – برج میگھ ابدی خدا کے بررے کا تصوّر کرا تا ہے – اس طرح کوئی قطعی وقت دور نہیں کہ جس پر دھیان دیا جاۓ –اس کے عیوض میں ہمکو تاکید کی جاتی ہے کہ خود پر غور کیا جاۓ –
تفرِقے اور بے جا فخر کے باعِث کُچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اپنے سے بِہتر سمجھے۔ 4ہر ایک اپنے ہی اَحوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دُوسروں کے اَحوال پر بھی نظر رکھّے۔ 5وَیسا ہی مِزاج رکھّو جَیسا مسِیح یِسُوعؔ کا بھی تھا۔ 6اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا خُدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔
7بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا اور خادِم کی صُورت اِختیار کی اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا۔ 8اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہو کر اپنے آپ کو پَست کر دِیا اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔ 9اِسی واسطے خُدا نے بھی اُسے بُہت سر بُلند کِیا اور اُسے وہ نام بخشا جو سب ناموں سے اعلیٰ ہے۔ 10تاکہ یِسُوعؔ کے نام پر ہر ایک گُھٹنا جُھکے۔ خَواہ آسمانِیوں کا ہو خَواہ زمِینِیوں کا۔ خَواہ اُن کا جو زمِین کے نِیچے ہیں۔ 11اور خُدا باپ کے جلال کے لِئے ہر ایک زُبان اِقرار کرے کہ یِسُوع مسِیح خُداوند ہے۔
Philippians 2:3-11
ایسا کوئی حد بادی برج میگھ کے مینڈھے کیلئے نہیں ہے –بلکہ مینڈھا کئی ایک جلال کے مختلف معیاروں سے ہوکر گزرا ہے – سب سے پہلے ہم اسکو خد ا کی اپنی فطرت میں دیکھتے ہیں یہاں تک کہ ابتدا سے ہی اس کو انسان بن کر ایک خادم ہونے اور مرنے کیلئے رکھا گیا –برج کنیا نے اس نزول کا اشتہار دیا کہ وہ ‘انسانی شکل’ میں ہوگا اور برج مکر نے موت تک اسکی فرمانبرداری کو ظاہر کیا – مگر موت اسکا خاتمہ نہیں تھا – موت اسکو اپنے قبضہ میں نہ رکھ سکی – بلکہ مینڈھا اب آسمان کی او نچاعیوں میں زندہ اور سر بلند کیا گیا ہے –یہ اسکےاعلیٰ اختیاراور قدرت کے سبب سے ہے کہ مینڈھا منطقہ البروج کی آخری اکائی میں برج ٹورسے شرو ع کرتے ہوئے قتل کیا جاتا ہے –اب وہ خادم نہیں رہا بلکہ اب وہ انصاف کی طاقت پر اپنے دشمن کو برباد کرنے (ختم کرنے) کے لئے آنے کی تیاری میں ہے جس طرح برج قوس قدیم منطقہ البروج کی کہانی پیش بینی کرتی ہے –
آپکےبرج میگھ زائچہ کی عبارت
آپ اور میں میش کنڈلی کو اس طرح پڑھ کر لاگو کر سکتے ہیں:
میش اعلان کرتا ہے کہ صبح کی چمک تاریک رات کے بعد آتی ہے ۔ زندگی کے پاس آپ کے لیے تاریک رات لانے کا ایک طریقہ ہے ۔ آپ کو ہار ماننے ، چھوڑنے یا اس سے کم کسی چیز کے لیے آباد ہونے کا لالچ ہو سکتا ہے جس کے لیے آپ بنائے گئے تھے ۔ آگے بڑھتے رہنے کے لیے لچک تلاش کرنے کے لیے آپ کو اپنے حالات اور صورتحال سے آگے دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ آپ کو اپنی حتمی تقدیر دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ آپ ایسا میش کو باہر نکال کر کرتے ہیں ۔
اگر آپ کا تعلق ایری سے ہے تو آپ اس کے کوٹیل پر سوار ہوں گے اور وہ سب سے اونچے مقام پر ہے اور وہ آپ کو اپنے ساتھ وہاں لے جائے گا ۔ کیونکہ اگر ، جب آپ خدا کے دشمن تھے ، اس کے ساتھ آپ کا رشتہ مکر کی قربانی کے ذریعے بحال ہوا ، تو اب اس کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی وجہ سے ، آپ میش کی زندگی کے ذریعے کتنے زیادہ بچ جائیں گے ؟ یہ صرف اتنا ہے کہ آپ کو اس کے راستے پر چلنا ہے ، اور اس کا راستہ اوپر جانے سے پہلے ہی نیچے چلا گیا تھا-لہذا آپ کو بھی کرنا پڑے گا ۔
کیسے چلتے رہیں ؟ میش کی زندگی میں ہمیشہ خوش رہیں ۔ میں اسے دوبارہ کہوں گا: خوش ہو جاؤ! اپنی نرمی کو اپنے تمام رشتوں میں ظاہر ہونے دیں ۔ میش قریب ہے ۔ کسی بھی چیز کے بارے میں فکر مت کرو ، لیکن ہر صورت میں ، دعا اور التجا کے ذریعے ، شکر گزاری کے ساتھ ، اپنی درخواستیں خدا کے پاس لے آؤ ۔ اور خدا کا امن ، جو آپ کی سمجھ سے بالاتر ہے ، رام میں آپ کے دلوں اور ذہنوں کی حفاظت کرے گا ۔ آخر میں ، جو بھی سچ ہے ، جو بھی نیک ہے ، جو بھی صحیح ہے ، جو بھی خالص ہے ، جو بھی خوبصورت ہے ، جو بھی قابل تعریف ہے-اگر کچھ بہترین یا قابل تعریف ہے-ایسی چیزوں کے بارے میں سوچیں ۔
برّہ کی واپسی
یہ قدیم منطقہ البروج کے کہانی کی دوسری اکائی کو ختم کرتا جسے ان فوائد پر دھیان دیا گیا ہے جو عیسی المسیح (برّہ) کے فتحیابی کے پھلوں کو حاصل کرتے ہے – آپ کیوں نہیں اس زندگی کے انعام کو حاصل کر لیتے ؟
آخری اکائی منطقہ البروج کی کہانی کا 9 سے 12 ابواب –اس بات پر دھیان کراتا ہے کی کیا ہوا جب برج میگھ (مینڈھا) واپس لوٹتا ہے جیسا اس نے وعدہ کیا تھا – اسکو اسی برّہ کے رویا میں اعلان کیا گیا ہے جب یوحنا نے اس رویا کو دیکھا تھا –
اور پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا ہے اور برّہ کے غضب سے چِھپا لو۔
Revelation 6:16
رقم کے ابواب کی PDF بطور کتاب ڈاؤن لوڈ کریں۔
قدیم منطقہ البروج میں اسے برج ٹور میں اسے دکھایا گیا ہے دیکھیں برج کنیا کو منطقہ البروج کی کہا نی شرو ع کرنے کے لئے – اسلئے لکھی ہوئی عبارت کے الفاظ برج میگھ کےمطابق ہوتی ہے –دیکھیں :